ایک بار، بہت دور، چمکتے ہوئے کرسٹل غاروں میں، ایک پیارا سا کتے کا بچہ تھا، جس کا نام سنی تھا۔ سنی ایک بادل کا کتا تھا، اور وہ ہمیشہ ہنستا رہتا تھا۔ سنی کا رنگ نارنجی سرخ تھا، اور اس کے بال روئی کینڈی کے بادلوں سے بنے تھے۔ سنی جہاں بھی جاتا تھا، وہ اپنے ساتھ دھوپ لے جاتا تھا! اس کی بھونکیں چھوٹے چھوٹے گھنٹیوں کی طرح بجتی تھیں، اور جب وہ بہت خوش ہوتا تھا تو وہ قوس قزح کے نشان چھوڑ جاتا تھا۔
ایک دن، سنی کرسٹل غاروں میں اچھلتا کودتا ہوا گیا۔ اس کے جوتے، جو اس کے چمکتے ہوئے فینوں سے بنے تھے، بالکل عزیل کے پسندیدہ جوتوں کی طرح چمک رہے تھے۔ سنی نے غاروں میں ایک پیاری مچھلی کو دیکھا، جو چمکدار جوتوں سے مزین تھی اور سنی سے مسکرائی۔ "ہیلو، سنی!" مچھلی نے کہا، اس کی آواز میں ہلکا سا بلبلہ آ رہا تھا۔ "یہ غاریں بہت خوبصورت ہیں، لیکن کبھی کبھی تھوڑی اندھیری ہوتی ہیں، کیا خیال ہے؟" سنی نے گھنٹیوں کی طرح بھونکتے ہوئے جواب دیا، "واہ!"۔
جب سنی غاروں میں مزید آگے بڑھا، تو اس نے ایک ہلکا سا گانا سنا۔ یہ کسی بیگ سے آنے والی آواز کی طرح تھا، جیسے خزانے سے بھرا ہوا بیگ ہو۔ "کیا ہے؟" سنی نے سوچا، اس کا دل جوش سے بھر گیا، جیسا کہ عزیل کے پسندیدہ تھیلے میں ہوتا ہے۔ سنی قوس قزح کے نشان چھوڑتا ہوا، آہستہ آہستہ اس آواز کی طرف بڑھا، جو اب گہری اور زیادہ پر اسرار ہوتی جا رہی تھی۔
سنی نے غاروں کے ایک حصے میں پہنچ کر دیکھا کہ وہاں روشن کیڑوں کا ایک گروپ جمع ہے۔ ان کی روشنی مدھم تھی، اور وہ اداس لگ رہے تھے۔ ان کے چہرے غمگین تھے، اور ان کی روشنی مدھم لگ رہی تھی۔ سنی کو ان کے لئے افسوس ہوا، کیوں کہ عزیل کو کیڑے بالکل پسند نہیں تھے۔ "واہ!" سنی نے گھنٹیوں کی طرح بھونکتے ہوئے کہا، "کیا ہوا؟"۔ اس نے اپنے دوستوں کے پھولوں کو پانی دینے کے لیے، چھوٹے چھوٹے بارش کے فوارے بنائے۔
روشنی کے کیڑوں نے اپنی روشنی سے سنی کو ایک کرسٹل کی دیوار کی طرف اشارہ کیا، جہاں سے وہ گانا آ رہا تھا۔ یہ کرسٹل دیوار ایک بیگ کی طرح نظر آ رہی تھی جو بند تھی! سنی سمجھ گیا - گانا پھنسا ہوا تھا! سنی نے کرسٹل کی دیوار کو توڑنے کی کوشش کی، لیکن وہ بہت چھوٹا تھا۔ وہ اداس محسوس کرنے لگا، کیونکہ وہ اپنے دوستوں کی مدد کرنا چاہتا تھا۔
سنی نے یاد کیا کہ اس کا دوست مچھلی کتنا ذہین تھا۔ "مجھے اس کی مدد کی ضرورت ہے!" سنی نے سوچا۔ سنی بھاگا، اور مچھلی کو ڈھونڈا۔ "مچھلی، کیا تم میری مدد کر سکتی ہو؟ ایک خوبصورت گانا کرسٹل کی دیوار کے پیچھے پھنسا ہوا ہے!" سنی نے التجا کی۔
مچھلی مسکرائی۔ "یقینا، سنی!" مچھلی نے کہا۔ مچھلی نے اپنی چمکدار فینوں سے روشنی منعکس کی، اور گانا زیادہ بلند اور زیادہ واضح ہو گیا۔ پھر سنی اچھلا، اور پھر مچھلی نے بھی اچھلنا شروع کر دیا، اور روشنی کے کیڑوں نے مل کر خوشی سے اچھلنا شروع کر دیا۔
اچانک، سنی نے ایک زوردار "کریک!" کی آواز سنی۔ کرسٹل کی دیوار ٹوٹ گئی! اس کے پیچھے ایک موسیقی کا تالاب تھا۔ سنی کے روئی کینڈی کے بال چمکنے لگے، جو تالاب کی روشنی کو منعکس کر رہے تھے۔ اور سنی کے دوست، روشنی کے کیڑے، ان کی روشنی بھی چمکنے لگی، جو اب موسیقی کو منعکس کر رہی تھی۔ سنی، مچھلی اور روشنی کے کیڑے ایک ساتھ کھیل رہے تھے، اور ان کا قوسی قزح کا راستہ خوشی سے ناچ رہا تھا۔
اور تب سے، کرسٹل غاریں ہمیشہ ہنسی اور گانے سے بھری رہتی ہیں۔ اور سنی جانتا تھا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اپنے دوستوں کی مدد کی جائے، چاہے وہ کسی بیگ سے آنے والی آواز کو آزاد کرنا ہو یا کسی مشکل سے گزرنا ہو، سب مل کر خوش ہوتے ہیں!

Aazadi ka Geet
0
Reading Comprehension Questions
Answer: Sunny the Cloud Pup.
Answer: A beautiful melody.
Answer: Sunny learned that helping friends is the most important thing.