ایک خوبصورت پریوں کا گاؤں تھا، جہاں ہر طرف رنگ برنگے گھر اور چمکدار درخت تھے۔ اس گاؤں میں ٹاکی نامی ایک وقت کا خرگوش رہتا تھا، جو کہ گہرے بنفشی رنگ کا تھا۔ وہ ہمیشہ وقت پر کام کرنے کا شوقین تھا اور لوگوں کی مدد کرنا پسند کرتا تھا۔ اس کے پاس ایک خاص جیبی گھڑی تھی جو وقت کو دس سیکنڈ کے لیے روک سکتی تھی۔ ایک دن، ٹاکی نے دیکھا کہ گاؤں کی چمکدار بیریاں غائب ہو گئی ہیں! یہ بیریاں گاؤں کی ہر چیز کو چمکاتی تھیں، اور ان کے بغیر گاؤں اداس لگنے لگا۔
ٹاکی بہت پریشان ہوا، کیونکہ وہ ہمیشہ وقت کا پابند رہتا تھا اور اسے معلوم تھا کہ ہر کوئی ان چمکدار بیریوں پر کتنا انحصار کرتا ہے۔ اس نے فوراََ تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے پولا نامی ایک برفانی ریچھ کی مدد لی، جو کہ گہرے فیروزی رنگ کی تھی اور بہت بہادر اور مہم جوئی کرنے والی تھی۔ پولا کو ٹھنڈے علاقوں اور گرم گلے ملنے سے بہت پیار تھا۔
"اوہ، یہ تو بہت برا ہے!" پولا نے کہا۔ "چلو، ہم اس راز کو حل کرتے ہیں!".
ٹاکی اور پولا نے سب سے پہلے اس جگہ کا معائنہ کیا جہاں سے بیریاں غائب ہوئی تھیں۔ انہوں نے وہاں کچھ کیچڑ بھرے پیروں کے نشانات دیکھے۔ "یہاں کچھ تو ہوا ہے!" ٹاکی نے کہا۔ "آؤ، ان نشانات کا پیچھا کرتے ہیں!"

انہوں نے گاؤں میں گھومنا شروع کر دیا۔ راستے میں، وہ بہت سے دلچسپ لوگوں سے ملے، جیسے کہ ایک خوبصورت یونیکورن جس نے چمکدار تاج پہنا ہوا تھا، اور ایک شہزادی جو ایک بڑے گیند کی تیاری کر رہی تھی۔ شہزادی کو تاج پہننے اور خوبصورت جوتے پہننے کا شوق تھا اور وہ بالکل ازل کی طرح لگتی تھی۔
"کیا آپ نے کچھ دیکھا؟" ٹاکی نے یونیکورن سے پوچھا۔
"میں نے کچھ نہیں دیکھا، لیکن میں نے سنا ہے کہ کسی نے کل ایک چھوٹا سا تھیلا گرایا تھا،" یونیکورن نے کہا۔
ٹاکی اور پولا نے تھیلے کی تلاش شروع کی۔ جلد ہی، انہیں ایک چھوٹا سا، سنہری تھیلا ملا۔ پھر انہوں نے ایک چھوٹا سا، خوبصورت جوتا دیکھا۔ یہ وہی جوتا تھا جو کیچڑ بھرے پیروں کے نشانات کے ساتھ پایا گیا تھا۔
"یہ تو ضرور کوئی راز ہے!" پولا نے کہا۔

پولا نے اپنی بہترین ناک کا استعمال کیا اور خوشبو کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ اس نے ایک ایسی جگہ کی طرف اشارہ کیا جہاں سے چاکلیٹ، چکن اور چاول کی خوشبو آرہی تھی، بالکل سٹارا کی طرح۔ جلد ہی، وہ ایک چھوٹے سے گھر کے پاس پہنچ گئے، جو کہ ایک چمکدار تالاب کے قریب تھا۔ وہاں انہوں نے ایک شیر کو دیکھا جو جھاڑیوں کے پیچھے چھپا ہوا تھا۔
"شیر!" ٹاکی نے حیرت سے کہا۔
شیر، جو کہ ڈیوک تھا، سٹارا کا کزن، ایک بڑی سی مسکراہٹ کے ساتھ جھاڑیوں سے باہر نکلا۔ "میں نے چمکدار بیریاں لی ہیں!" اس نے کہا۔ "میں سب کے لیے ایک سرپرائز بنانا چاہتا تھا۔"
ڈیوک کو چاکلیٹ، چکن، اور چاول بہت پسند تھے، اور اس کی طرح سٹارا بھی اس سے بہت پیار کرتی تھی۔ وہ ہمیشہ دوسروں کے لیے اچھا کرنا چاہتا تھا۔
ٹاکی اور پولا نے ڈیوک کو چمکدار بیر دوبارہ لگانے میں مدد کی۔ جلد ہی، گاؤں دوبارہ چمکنے لگا۔ ڈیوک نے سیکھا کہ دوسروں سے مدد مانگنا کتنا ضروری ہے، اور سب نے خوشی اور چاکلیٹ کے ساتھ اس خوشی کا جشن منایا۔
اور اس دن سے، پریوں کا گاؤں پہلے سے بھی زیادہ خوشحال اور چمکدار ہو گیا، کیونکہ سب نے ایک دوسرے کی مدد کرنا سیکھ لیا تھا۔