ستاروں کا تحفہ ستاروں کا تحفہ - Image 2 ستاروں کا تحفہ - Image 3

ستاروں کا تحفہ

0
0%

ایک دور دراز کے خوفناک جنگل میں، شہزادہ قزاق ریچھ نام کا ایک بہادر ریچھ رہتا تھا، جس کے سر پر سنہری تاج اور آنکھ پر ایک قزاق والا پٹہ تھا۔ وہ اپنے جنگل کی حفاظت کرتا تھا اور اپنے دوستوں کا خیال رکھتا تھا۔ شہزادہ قزاق ریچھ، جو جانوروں سے باتیں کر سکتا تھا، اپنے جنگل کو پیار اور نرمی سے محفوظ رکھتا تھا۔

ایک دن، جنگل پر ایک پراسرار سایہ چھا گیا، اور ہر چیز اداس لگ رہی تھی۔ سورج چھپ گیا، پھول مرجھا گئے، اور پرندوں کے گانے بند ہو گئے۔ شہزادہ قزاق ریچھ کو بہت تشویش ہوئی، اس نے سوچا، "یہ کیا ہو رہا ہے؟" اس نے تمام درختوں اور جانوروں سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن کوئی بھی نہیں جانتا تھا۔

تب شہزادہ قزاق ریچھ نے ایک بادل کو دیکھا جو اداس لگ رہا تھا اور اس نے جنگل کو اندھیرا کیا ہوا تھا۔ اس نے بادل سے پوچھا، "اے بادل، کیا ہوا ہے؟ تم کیوں اتنے اداس ہو؟" بادل نے جواب دیا، "میں کھیلنا بھول گیا ہوں۔ مجھے تنہائی محسوس ہوتی ہے"۔

اچانک، ایک چھوٹا سا روبوٹ، بوپ دی مون بوٹ، نمودار ہوا۔ بوپ چاند سے آیا تھا اور بیپ کی آوازیں نکالتا تھا۔ بوپ کو گلے ملنا پسند تھا! بوپ نے شہزادہ قزاق ریچھ سے کہا، "مجھے لگتا ہے کہ میں بادل کی مدد کر سکتا ہوں۔ میرے اینٹینا بچوں کے خوابوں کو پکڑتے ہیں"۔

ستاروں کا تحفہ - Part 2

بوپ نے اپنے اینٹینا سے بادل کے خوابوں کو سنا۔ اس نے بادل کو پرانی یادوں میں مبتلا دیکھا - خوشی، کھیل، اور دوستوں کے ساتھ۔ بوپ نے شہزادہ قزاق ریچھ سے کہا، "ہمیں اس کی خوشی واپس لانی ہوگی! بادل کھیلنا چاہتا ہے"۔

شہزادہ قزاق ریچھ نے مسکراتے ہوئے کہا، "بالکل! میرے پاس ایک منصوبہ ہے!",

انہوں نے ایک ساتھ مل کر بادل کو خوش کرنے کا منصوبہ بنایا۔

انہوں نے جنگل میں ایک پریڈ کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے تمام جانوروں کو دعوت دی! انہوں نے رنگین پتیاں، چمکدار کنکر، اور بوپ کی آنکھوں سے نکلنے والے ستاروں سے سجے ہوئے مناظر جمع کیے، جو بچوں کی خلا میں دلچسپی کو ظاہر کرتے ہیں۔ شہزادہ قزاق ریچھ نے شہد کی چائے (اس کی پسندیدہ!) تیار کی، اور بوپ نے ایک ننھی ٹرین بنائی۔ ٹرین شہد کی چائے اور مزے کی چیزیں لے جانے والی تھی۔

شہزادہ قزاق ریچھ اور بوپ نے مل کر ایک خوبصورت فلوٹ بنایا۔ فلوٹ پر بڑے رنگین پتوں سے بنے ڈائنوسار (جاہان کے پسندیدہ!) تھے، جو ہنستے اور جھومتے نظر آتے تھے۔

ستاروں کا تحفہ - Part 3

پریڈ شروع ہوئی۔ جانور ڈھول بجا رہے تھے، اور شہزادہ قزاق ریچھ سب کی حوصلہ افزائی کر رہا تھا۔ بوپ نے ستاروں کی جھلکیاں دکھائی، جو رات کے آسمان کی طرح خوبصورت لگ رہی تھیں۔ خوشی کی آوازیں آخرکار اداس بادل تک پہنچ گئیں۔

جوں ہی پریڈ اداس بادل کے پاس پہنچی، شہزادہ قزاق ریچھ نے بادل کو شہد کی چائے کی پیشکش کی۔ بوپ، جو خلا کی دھول جمع کرتا تھا، نے خواہش کرنے والا پاؤڈر چھڑکا۔ دھول سنہری تھی اور ستاروں کی طرح چمک رہی تھی۔ بادل آہستہ آہستہ نرم ہونے لگا۔

پھر، بوپ نے بادل کو ایک بڑا گلے لگایا - بوپ کی سب سے پسندیدہ چیز۔ بادل نے مسکرانا شروع کر دیا! سورج چمکنے لگا، پھول کھل اٹھے، اور پرندوں نے دوبارہ گانا شروع کر دیا۔

جنگل میں ہر کوئی خوشی منا رہا تھا۔ شہزادہ قزاق ریچھ نے دیکھا کہ جب ہم دوسروں کی مدد کرتے ہیں اور ان کے لیے اچھا کام کرتے ہیں تو خوشی کیسے پھیلتی ہے۔

اس دن کے بعد، بادل ہمیشہ خوش رہتا تھا، اور جنگل ہمیشہ ہنستا تھا۔ بوپ اور شہزادہ قزاق ریچھ سب کے بہترین دوست بن گئے، اور ہر دن ایک نیا ایڈونچر بن گیا۔

Reading Comprehension Questions

Answer: ایک بہادر ریچھ جس کے سر پر تاج اور آنکھ پر پٹی تھی۔

Answer: بوپ نے خوابوں کو سنا، ایک پریڈ بنائی اور ایک بڑا گلے لگایا۔

Answer: جب ہم دوسروں کی مدد کرتے ہیں تو خوشی پھیلتی ہے۔
Debug Information
Story artwork
ستاروں کا تحفہ 0:00 / 0:00
Want to do more?
Sign in to rate, share, save favorites and create your own stories!